محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! ناچیز عرصہ سے ایسے رسائل کی جستجو میں تھا جن میں اللہ پاک کی محبت‘ حضور نبی اکرم ﷺ کی غلامی اور انسانی خدمات کے جذبات کی عکاسی ہوتی ہو‘ تین سے چار ہفتے پہلے مجھے اپنے ایک دوست کے ہاتھ میں عبقری رسالہ نظر آیا‘ میں نے غور سے مطالعہ کیا تو معلوم ہوا عبقری میرے احساسات کا صحیح ترجمان ہے۔ محترم حکیم صاحب! درج ذیل واقعہ میری آپ بیتی ہے‘ جو میں قارئین کی خدمت میں پیش کررہا ہوں۔
قارئین! یہ 1976ء کی بات ہے جب میری عمر 40 سال کے لگ بھگ تھی‘ سعودی عرب کی ایک فرم میں بطور سیکرٹری اکاؤنٹنٹ تقرری عمل میں آئی‘ اللہ پاک کے فضل و کرم سے میں نے عرصہ دس سال سعودی عرب میں خدمات سرانجام دیں۔ 1980ء کے اوائل میں مجھے وہاں دل کا عارضہ ہونے لگا اور دائیں آنکھ میں موتیا شروع ہوگیا۔
مرض تیزی سے بڑھ رہا تھا اور ذہنی پریشانی عروج پر تھی‘ ڈاکٹروں نے مشورہ دیا کہ آپ فوری آپریشن کروائیں۔ ان میں ایک ڈاکٹر پاکستانی تھا‘ اس نے کہا کہ یہاں علاج بہت مہنگا ہے‘ آپ پاکستان جاکر آنکھ کا آپریشن کروائیں‘ دل کے عارضہ کیلئے بھی یہی مشورہ ملا کہ پاکستان جاکر آپریشن کروالیں۔ انہی دنوں ایک اللہ کے خاص بندے سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا‘ معاملہ ان کے گوش گزار کیا۔ فرمانے لگے: فکر کی کوئی بات نہیں‘ جو کہہ رہا ہوں غور سے سنو اور اس پر عمل کرو‘ انشاء اللہ شفاء ملے گی۔ فرمانے لگے: نماز فجر سے قبل یعنی تہجد کے وقت‘ تہجد پڑھنے کے بعد باوضو قرآن کریم کو پہلے دائیں آنکھ‘ پھر بائیں آنکھ پر لگائیں اور اس سےقبل قرآن کریم کو چومیں‘ پھر سینےسے لگا کر اسماء الحسنی اس طرح پڑھیں کہ اللہ پاک کے ہر نام کے ساتھ جل جلالۂٗ پڑھا جائے۔ جب تک مرض سے نجات نہیں ملتی یہ عمل جاری رکھا جائے۔ ناچیز نے اس بزرگ کی ہدایات درج بالا پر مکمل توجہ دھیان اور یقین کے ساتھ عمل شروع کردیا۔ سعودی عرب میں 1986ء تک رہا‘ پاکستان آنے سے قبل نہ دل کا عارضہ رہا‘ نہ آنکھ میں موتیا‘ اللہ پاک کی کرم نوازی کیا بیان کروں‘ تمام مسائل حل ہوچکے تھے۔ حقیقت یہ ہے کہ قرآن کریم سے ایسی شفاء میسر آتی ہے جس کا کوئی بدل نہیں‘ قرآن کریم کی جس آیت کو بھی ورد زبان بنایا جائے انشاء اللہ فیضان باری تعالیٰ کے موتی اور مونگے دل و دماغ کو مستفید کریں گے۔ الحمدللہء آج تک میری آنکھ اور دل میں کوئی تکلیف نہ ہوئی۔ (علی ابن علی‘ سرگودھا)
سخت گرمی‘ برقعہ‘ہسپتال اور بیمار بیٹا
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میں پیشہ کے لحاظ سے ایک ٹیچر ہوں‘ عبقری میں آئے بہت سے اعمال خود بھی شروع کیے اور لوگوں کو بھی بتاتی ہوں۔ سب سے پہلا عبقری میگزین کا عمل جو میں نے آزمایا وہ افحسبتم اور اذان کا عمل‘‘ ہے‘ میں نے خود بھی شروع کیا اور میرے ساتھ ایک ٹیچر ہیں ان کو بھی بتایا۔ ایک دن اُس ٹیچر کے گھر میں پانی کا پمپ خراب ہوگیا تھا تو اس نے یہ عمل شروع کیا اور اس وقت اس کا پانی کا پمپ ٹھیک ہوگیا تھا۔ میری بھابی عالمہ اور بہت ہی پرہیز گار باپردہ خاتون ہیں‘ ان کا بیٹا یعنی میرا بھتیجا بیمار تھا تو وہ اسے ہسپتال میں لے گئیں‘ حالت زیادہ بگڑنے کی وجہ سے ہسپتال والوں نے اسے داخل کرلیا۔ شدید گرمی کے دن تھے‘ میری بھابھی نے بڑا برقعہ (ٹوپی والا) اوڑھا ہوا تھا‘ ڈاکٹرز نے کہا کہ ہم بچے کو چار دن کیلئے ہسپتال میں رکھیں گے‘ مجھے شدید فکر لاحق ہوگئی کہ گرمی اور اوپر سے ٹوپی والا برقعہ پہن کر بھابھی چار دن کیسے گزاریں گی۔ میں نے بھی یہی عمل اذان اور سورۂ مومنون کی آخری چار آیات کو سات، سات مرتبہ پڑھنا شروع کردیا۔ ہر گھنٹہ بعد یہی عمل کرتی تو صرف ایک ہی دن کے بعد ڈاکٹرز نے کہا کہ بچے کی حالت پہلے سے بہت بہتر ہوگئی ہے‘ آپ یہ ادویات باہر سے لے لیں اور بچے کو گھر لے جائیں ۔ اس طرح اس عمل سے میری اور میری بھابھی کی پریشانی ختم ہوئی۔اس کے علاوہ میں بہت سے لوگوں کو ایک دم کرتی ہوں جن بچوں کو زکام سے سینے میں درد ہوتا ہے ان بچوں کو سورۂ فاتحہ سے دم کرتی ہوں اور اللہ کا شکر ہے تین وقت دم سے بچے ٹھیک ہوجاتے ہیں۔ کبھی کبھار بڑے لوگ بھی دم کروانے آجاتے ہیں ‘ جنہیں پردہ میں ہوکر دم کردیتی ہوں۔ اللہ کے کرم سے ان کو بھی آرام آجاتا ہے۔اللہ کا شکر ہے کہ اب صبح سے لے کر رات سونے تک ہر کام میں سنت کے مطابق کرتی ہوں۔(ج۔پشاور)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں